ایکنا نیوز- رایٹرز کے مطابق گانسو میں مسلمانوں جوانوں پر مذہبی تعلیم کی پابندی کے بعد یہاں کے مسلمان بھی اویغور کے مسلمانوں کی طرح سخت اقدامات سے خوفزدہ نظر آتے ہیں
لوگ سینکیانگ کے مسلمانوں کے حشر سے آگاہ ہیں اور انکو ڈر ہے کہ وہی رویہ ان سے بھی رکھا جاسکتا ہے
قابل ذکر ہے کہ اویغور کے مسلمان سالوں سے سخت ترین حالات میں مذہبی عقاید انجام دیں رہے ہیں اور ہر چند روز بعد انکو عام سی بات پر تھانوں میں بلانا معمول بن چکا ہے۔
هویی کے مسلمانوں کے اس سے پہلے حکومت سے اچھے تعلقات تھے مگر اب ان پر خوف کا سایہ منڈلا رہا ہے۔
جنوری کو گانسو میں تعلیمی اداورں کی جانب سے حکم دیا گیا کہ کسی مسلمان بچے کو حق نہیں کہ وہ کسی دینی ادارے میں تعلیم حاصل کریں،کیا یہ صورتحال بہتر ہوگی یا حالات مزید سخت ہوگا کچھ نہیں کہا جاسکتا /۔