ایران آج ماضی کی نسبت زیادہ مضبوط ہے، پابنیدیاں نتیجہ خیز نہیں ہیں، سید حسن نصر اللہ

IQNA

ایران آج ماضی کی نسبت زیادہ مضبوط ہے، پابنیدیاں نتیجہ خیز نہیں ہیں، سید حسن نصر اللہ

8:41 - August 17, 2018
خبر کا کوڈ: 3504975
بین الاقوامی گروپ: حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے 33 روزہ جنگ میں کامیابی کی بارہویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ماضی کی نسبت بہت زیادہ مضبوط ہے اور پابندیوں کے ذریعے ایران کے نظام کو ختم کرنے یا اسکے ارادوں کو تبدیل کرنے والوں کی خواہشیں کبھی پوری نہیں ہوں گی۔

ایکنانیوز- اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ ہم لبنان کی تمام جماعتوں، مکاتب فکر، انٹیلیجنس اداروں، فوج اور صدر جمہوریہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مقاومت کی حمایت کی۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے مزاحمت کی سپورٹ کی ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ اس وقت امریکہ اور اسرائیل کے سامنے صرف ایک ہی راستہ باقی رہ گیا ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کر دیں لیکن ان کو علم ہونا چاہیئے کہ آج ایران ماضی کی نسبت زیادہ مضبوط ہے اور خطے کے مضبوط ترین ممالک میں سے ہے۔ ایران کا نظام مضبوط ، مستحکم اور پائیدار ہے۔ ایران کے نظام کو ختم کرنے کی آرزو یا اس کے فیصلوں کو پابندیوں کے ذریعے تبدیل کرنے کی خواہش کبھی بھی پوری نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اسطرح سے نہیں ہے کہ ایران اور حزب اللہ کے خلاف لگائی جانے والی پابندیوں کا کوئی اثر نہ ہو لیکن یہ پابندیاں ہماری طاقت کو کمزور نہیں کر سکتیں۔ اب تک جو کچھ بھی ایران کے خلاف انجام پایا ہے اس کے نتیجہ میں ایران مزید طاقتور ہوا ہے، ایران کے خلاف پابندیاں اس ملک کے عزم و ارادہ کو کمزور نہیں کر سکتیں۔

سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ آج حزب اللہ، اسرائیلی فوج سے زیادہ طاقتور ہے۔ ہم اس زمانے میں کامیابی کے حصول کیلئے دیئے گئے وعدے پر زیادہ پختہ ایمان رکھتے ہیں۔ اگر 2006ء میں حزب اللہ کی شکست ہو جاتی تو اس کے نتیجے میں شام کے سقوط کی غرض سے اسکا محاصرہ کر لیا جاتا۔ اسرائیل شام کے خلاف جنگ میں شریک تھا اور مسلح گروہوں کی مدد کرتا تھا۔ اس کو شام میں بہت زیادہ توقعات تھیں جن میں بعض خواہشات شام کی افواج کی نابودی اور دمشق کو گولان کی واپسی پر مجبور کرنا تھا۔

نظرات بینندگان
captcha