انڈونیشاء کی نادر مسجد «اسماء الحسنی»+ تصاویر

IQNA

انڈونیشاء کی نادر مسجد «اسماء الحسنی»+ تصاویر

10:01 - April 30, 2021
خبر کا کوڈ: 3509212
تہران(ایکنا) جکارتا کے مضافاتی علاقے «گادینگ سِرپونگ» میں «اسماء الحسنی» مسجد ۲۱۰۳ میں قایم کی گیی ہے۔

مسجد کی دیواروں پر خط «کوفی» سے اسماء حسنی لکھا گیا ہے جب کہ چھت کو ستاروں سے مزین کیا گیا ہے۔

خط کوفی عربی خطاطی کی قدیم ترین خط ہے جو اسلامی خطوط میں شامل ہے۔

 

پانچویں صدی کو کوفہ شہر کی آبادی سے قبل یہ خط شروع ہوا ہے اور آمد اسلام سے قبل یہ خط مختلف عرب ممالک میں استعمال ہوتا رہا ہے.

 

انڈونیشیا میں ایرانی مرکز کے مطابق مسجد کی دیواروں پر صرف خدا کے ننانوے ناموں کو درج کیا گیا ہے۔

 

«اسماء الحسنی»مسجد ۳۰۰۰ مربع میڑ پر واقع ہے اور  سال ۲۰۱۳ کو تانگرانگ کے مئیر ایسمِت اسکند، نے مسجد کا افتتاح کیا۔ تین منزلہ مسجد کے پہلا فلور بڑے ہال پر مشتمل ہے جہاں اسلامی پرگرامز منعقد ہوتے ہیں جبکہ سیکنڈ فلور پر نماز کی جگی بنائی گیی ہے اور مسجد کی چھت کی خوبصورتی آنکھوں کو خیرہ کردیتی ہے۔

انڈونیشاء کی نادر مسجد «اسماء الحسنی»+ تصاویر

مسجد کے متولی مصالح کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں مسلم اقلیت کے لیے اس مسجد کا وجود ایک بہترین نعمت ہے کیونکہ دو عشرے قبل یہاں عبادت کے لیے کوئی مرکز نہ تھا۔

اسماء الحسنی مسجد میں بیکوقت تین ہزار افراد عبادت بجا لاسکتے ہیں اور نماز عید اور رمضان پر اس مسجد سے بخوبی استفادہ کیا جاتا ہے۔

اٹھاون سالہ امام مسجد لِستی نے اس مسجد کی خوبصورتی کو دیکھا تو متاثر ہوئے اور انہوں نے اس مسجد کی تصاویر کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔

مسجد کو انتہائی نفاست سے رکھا گیا ہے اور یہاں پر دیگر شہروں جیسے دپو، بکایی، باندونگ، چیامیس، کالیمانتان اور سولاوسی سے لوگ دیکھنے اور عبادت کے لیے آتے رہتے ہیں۔

انڈونیشاء کی نادر مسجد «اسماء الحسنی»+ تصاویر

مسجد نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر عقیدے کے لوگوں کے لیے بھی کھلی ہے اور یہاں پر سیاح بھی آتے ہیں جو مسجد سے آشنائی حاصل کرتے ہیں۔/

3968088

نظرات بینندگان
captcha