قران کریم ویبنار / ایرانی قرآنی تمدن ایک نمونہ / قرآنی انقلاب کی ترویج پر تاکید

IQNA

قران کریم ویبنار / ایرانی قرآنی تمدن ایک نمونہ / قرآنی انقلاب کی ترویج پر تاکید

15:30 - May 03, 2021
خبر کا کوڈ: 3509230
تہران(ایکنا) تیونس کے دانشور نے الجزایری مصنف کی کتاب «ایران و القرآن» کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایرانی قرآنی تمدن و ثقافت دنیا کے لیے ایک نمونہ ہے۔

تہران یونیورسٹی کی اکتیسویں اسلامی مطالعاتی نششست کے حوالے سے منعقدہ قرآنی ویبنار بعنوان

«ایران و القرآن، جهود الایرانیین فی خدمة القرآن الکریم قبل الثورة و بعدها: ایران و قرآن، قرآن کی خدمت کے لیے ایرانی کاوش، انقلاب سے پہلے اور بعد میں» وزارت ثقافت کے ادارہ قرآن و عترت سے منعقد کیا گیا۔

ویبنار ادارہ قرآت و عترت کے محمود واعظی کی نظارت میں منعقد کیا گیا جبکہ مقررین میں الجزایر کے نورالدین ابولحیه، مصنف کتاب جهود الایرانیین فی خدمة القرآن الکریم، تیونس کے محقق اور علمی ثفافتی مرکز کے فوزی علوی، تہران یونیورسٹی کے ٰڈاکٹر مهدوی راد اور الجزایر میں ایرانی ثقافتی ایمبسیڈر سیدجلال میرآقایی شامل تھے۔

قران کریم ویبنار /ایرانی قرآنی تمدن ایک نمونہ / قرآنی انقلاب کی ترویج پر تاکید

نشست کا آغاز الجزایر کے نور‌الدین ابولحیه مصنف کتاب «ایران و القرآن، جهود الایرانیین فی خدمه القرآن الکریم و علومه، قبل الثوره و بعدها» کے لیکچر سے شروع ہوئی۔

۶۱۴ صفحات پر مشتمل کتاب گذشتہ سال الجزایر میں آن لائن نشر ہوئی جو ایرانی قرآنی کاوش پر لکھی گئی ہے۔

ابولحیه نے کتاب لکھنے کے مقصد کو ایرانی قرآنی خدمات پر شکوک دور کرنا بتایا اور کہا: کتاب  کا پہلا حصہ ایران، ثقافت، مذہب اور تمدن پر مرکوز ہے، دوسرے حصے میں ولایت فقیہ اور حکومت اسلامی، تیسرے حصے میں انقلاب اسلامی کی کامیابی پر روشنی ڈالی گیی ہے۔

قران کریم ویبنار /ایرانی قرآنی تمدن ایک نمونہ / قرآنی انقلاب کی ترویج پر تاکید

انکا کہنا تھا کہ ایرانی قرآنی خدمات تعریف کی محتاج نہیں اور چند تقریروں اور تحریروں سے اسکا احاطہ ممکن نہیں۔

ابولحیه نے کتاب «المفردات فی غریب القرآن» شامل لغات قرآن بقلم راغب اصفهانی کو قرآنی علوم کے حوالے سے اہم ترین کتاب قرار دیا۔

 

علامه محمدهادی معرفت کی تفسیر کی خدمات

الجزایری دانشور نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر علامه محمد هادی معرفت کے طرز تفسیر سے بیحد متاثر ہے اور کہا کہ ایران میں تمام اہل سنت کی تفاسیر پر دست رسی بہت آسان ہے بعنوان مثال

تفسیر «المیزان» علامه طباطبایی(ره) کے ہمراہ تفسیر «مفاتیح الغیب» فخر رازی یا تفسیر البیضاوی بھی ہر جگہ موجود ہے حالانکہ اکثر اہل سنت تفسیر المیزان سے بالکل آشنا ہی نہیں۔

قران کریم ویبنار /ایرانی قرآنی تمدن ایک نمونہ / قرآنی انقلاب کی ترویج پر تاکید

انہوں نے تفسیر آیت‌الله العظمی مکارم شیرازی کو انتہائی دلچسپ قرار دیتے ہوئے حضرت امام خمینی(ره) کی تفسیر کو بھی زبردست قرار دیا۔

 

ابولحیه نے کہا کہ ایرانیوں نے اپنی تفاسیر سے اسلام کو نجات بخشی ہے اور بلاشک انقلاب اسلامی ایران ایک قرآنی معجزہ ہے اور قرآنی برکت سے انقلاب کامیاب ہوا ہے۔

 

تیونسی دانشور: قرآنی انقلاب قرآنی کو ترویج دینے کی ضرورت

تیونس کے قرآنی محقق اور دانشور فوزی العلوی نے ابولحیه کی کتاب کو اسلام حقیقی کے لیے سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا: الجزایری دانشور نے اسلام کے لیے ایرانی خدمات کو اجاگر کیا اور بلاشک ایران امت اسلامی اور شریعت اسلامی کی خدمت میں پیش رو ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ ایرانیوں نے انقلاب سے قبل بھی قرآنی ثقافت کو زندہ کردیا تھا تاہم انقلاب کی کامیابی کے بعد انہوں نے اس حوالے سے بہترین کام انجام دیا۔

 

العلوی نے کہا کہ ابولحیه نے اس کتاب سے نہ صرف ایران بلکہ اسلامی دنیا کے لیے بڑی خدمات انجام دی ہے اور ایران کو درست انداز میں متعارف کرایا ہے جہاں انقلاب اسلامی امام خمینی(ره) کی ہاتھوں کامیاب ہوا اور اب امام خامنه‌ای اس کا علمبردار ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ ایران پر قرآنی اعتراضات اور شکوک کا اس کتاب سے خاتمہ ہوتا ہے اور افریقی ممالک میں اس سے اسلامی اور ایرانی خدمات اجاگر ہوجاتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ انسانی عقول کو مادی افکار سے نجات دینے میں قرآنی خدمات کا اہم کردار ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم قرآنی ثقافت کو ترویج دیں اور ایرانی خدمات کو یونیورسٹی لیول پر عام کیا جائے۔

 

کتاب ابولحیه؛ خط بطلانی بر اتهام تحریف قرآن در مکتب شیعه

تھران یونیورسٹی کے دانشور محمدعلی مهدوی‌راد نے بھی کتاب ایران و القرآن جو الجزایری دانشور کی شاہکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسلامی دنیا کی ضرورت کو اچھی طرح سے درک کیا اور یہ اسلامی معاشرے کا درد ہے اور انہوں نے واضح کیا ہے کہ شیعہ سنی دونوں تحریف قرآن کے مخالف ہے۔

 

انکا کہنا تھا: ابولحیه نے بخوبی واضح کیا ہے کہ ایرانی علما اور مصنفین سنی و شیعه دونوں سے روایات نقل کرتے ہیں۔

مهدوی راد نے کہا کہ الجزایری مصنف نے اسلامی دنیا کے لیے ایرانی تالیفات کو واضح کیا اور اس طرح سے اسلامی دنیا کے محققین اس سے خوب استفادہ کرسکیں گے۔

 

سلمان فارسی، خدمت قرآن میں ایرانی شاہکار

الجزایر میں ایرانی ثقافتی سفیر سیدجلال میرآقایی نے ایرانی قرآنی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا: مختلف مکاتیب کے علما نے قرآنی علوم کے حوالے سے کاوشیں کی ہیں اور اسی میدان میں حفظ، ترجمہ اور تفسیر کے حوالے سے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں اور انقلاب کے بعد امام خمینی کی رہبری میں اس کا سلسلہ تیز تر ہوا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پہلا شخص جس نے قران کو غیر عربی زبان میں ترجمہ کیا ہے وہ حضرت سلمان فارسی ہے اور بہت سے دیگر علما جس نے اس میدان میں ایران میں خدمات انجام دیا ہے ان میں فخرالدین رازی، طوسی، طبری اور علامه طباطبایی(ره) قابل ذکر ہیں۔

 

کتاب «ایران و القرآن» کا تعارف

 کتاب «ایران و القرآن، جهود الایرانیین فی خدمة القرآن الکریم قبل الثورة و بعدها» تین ابواب پر مشتمل ہے جس میں انقلاب اسلامی سے قبل، انقلاب کے بعد ایرانی قرآنی خدمات کا اجاگرکیا ہے۔

ابولحیه نے پہلے باب میں ایرانی تالیفات، زبانشناسی قرآنی، تفاسیر، تفاسیر کلامی، تفاسیر فقهی و تفاسیر عرفانی کے میدان میں شیعہ سنی ایرانی خدمات کا زکر کیا ہے.

 

مصنف نے دوسرے باب میں تفسیر و علوم قرآن کے میدان میں انقلاب کے بعد کی خدمات کو اجاگر کیا ہے اور

۱ـ زبان‌شناسی قرآن و بلاغت ۲ـ تفاسیر ترتیبی قرآن ۳ـ تفاسیر موضوعی قرآن ۴ـ تفاسیر جامع (ترتیبی و موضوعی) قرآن.

 

تیسرے باب میں ایرانی قرآنی خدمات، بزرگ ایرانی مفسرین کا زکر کیا ہے:

 

۱ـ صیانت قرآن از تحریف۔

 

۲ـ اعجاز قرآن۔

 

۳ـ  اسرائیلیات و خرافات تفسیر قرآن سے ایرانی مقابلے۔

 

۴ـ زندگی کے شعبوں میں قرآنی تعلیمات کی ترویج کے حوالے سے خدمات.

 

۵ـ قرآن سے معاملات کو آسان بنانا اور قرآنی معارف کی ترویج۔

 

۶ـ معارف قرآنی زندگی کے مختلف شعبوں میں۔

 

۷ـ قرآنی آثار میں بغیر تعصب کے دیگر مکاتیب سے استفادہ۔

 

۸ـ عصر جدید کی تفاسیر اور زندگی کی ضروریات۔

 

۹ـ وحدت اسلامی کے حوالے سے اہتمام اور تفسیر آیات قرآن۔

 

۱۰ـ قرآنی حاشیوں میں اضافی باتوں سے پرہیز اور رسم‌الخط، تجوید و علم قرائت

 

الجزایری محقق نور‌الدین بولحیه، باتنہ یونیورسٹی کے استاد ہے جو اپنی کتاب میں ایرانی شیعہ سنی دانشورون کی تاریخی خدمات کا زکر کرتے ہیں اور بلا تعصب وتفریق قرآنی مفسرین کی خدمات کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایران میں انقلاب سے قبل اور بعد کی خدمات کو مختلف قرآنی شعبوں میں بیان کرتے ہیں۔/

3967419

 

نظرات بینندگان
captcha