آسٹریا میں مسلمانوں کا جذبہ روزہ داری

IQNA

آسٹریا میں مسلمانوں کا جذبہ روزہ داری

11:01 - May 09, 2021
خبر کا کوڈ: 3509257
تہران(ایکنا) آسٹریا کے مسلمان کورونا وائرس کے بحران میں ایس او پیز کے ساتھ رمضان کے پروگرام منا رہے ہیں۔

اناطولیہ نیوز کے مطابق اگرچہ ۲۰۱۵ کو مسلمانوں کے کچھ حقوق ایک قانون کے زریعے سے محدود کردیا گیا اور اسلامو فوبیا کا سلسلہ بھی تیز ہوا ہے تاہم لاکھوں مسلمان مختلف مذہبی اداروں اور تنظیموں کے ساتھ اسلامی زندگی گزار رہے ہیں۔

 

آسٹریا کے مسلمان جو دو سالوں سے کورونا کے ساتھ روزہ داری پر مجبور ہیں اس سال اس حوالے سے خوش ہے کہ انکی مساجد کھل گئی ہیں اور وہ اجتماعی فاصلے اور ماسک کے ساتھ عبادات بجا لاسکتے ہیں۔

 

لیکن بلاشک بڑی تعداد مین مسلمان ماضی کی طرح آزادانہ ماحول میں رمضان میں عبادت بجا لانے کے حوالے سے اداس ہے۔

 

ترک ثقافتی انجمن کی مسجد کے سربراہ عبدالرحمن یاپیجی کا کہنا ہے کہ کورونا نے ہمیں محدود کردیا ہے  اورہم ماضی کی طرح مساجد میں افطاری دسترخوان اور دیگر کاموں سے محروم ہیں۔

 

انکا کہنا تھا: ہماری کوشش ہے کہ جس حد تک ممکن ہو ہم محدودیت کے ساتھ ممکنہ عبادات بجا لاسکیں اور ہم مسلم کیموٹی کے افراد سے کہتے ہیں کہ روزہ صرف بھوک پیاس کا نام نہیں بلکہ خدا کی قدر دانی اور اسلام کی روح پر عمل کرنا ہے۔

 

مقامی تاجر حسن ذی‌العابدین کا کہنا ہے کہ انکے اکثر اسلامی خوراک کے خریدار رمضان میں ترک اور عرب نژاد افراد اور مقامی مسلمان ہے۔

 

پینتیس سالوں سے تنور اور بیکری چلانے والے شاهین کا کہنا ہے کہ وہ سحری اور افطار کے حوالے سے مختلف قسم کے آئٹم تیار کرتے ہیں۔

 

انکا کہنا تھا کہ یہاں پر رمضان میں مخصوص خوراک تیار کیا جاتا ہے اور اکثر لوگ سوال کرتے ہیں کہ کیا رمضان کے بعد بھی یہ خوراک ملے گا کیونکہ رمضان میں ہم مخصوص رمضانی غذا تیار کرتے ہیں۔/

3970176

نظرات بینندگان
captcha