عین الانباء نیوز کے مطابق امام جمعہ نجف حجتالاسلام سیدصدرالدین قبانچی نے عراق میں شیعوں گروپوں سے کہا کہ وہ اختلافات چھوڑ کر ایک وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل پر متفق ہوجائے۔
انکا کہنا تھا کہ اہل تشیع میں وحدت ہمارا نصب العین ہے اور اس وقت حساس گفتگو کا عمل جاری ہے اور ہم خدا اور صاحب الزمان(عج) سے امید وار ہیں کہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔
انہوں نے سیدمحمدباقر الحکیم یا شهید محراب کی برسی کے حوالے سے کہا: شہید کی اولین ترجیح عراق کی آزاد تھی اور وہ بلاشک ایک عظیم عالم، مجاہد اور سفارت کار تھے۔
انہوں نے ایرانی حمایت کے حوالے سے کہا: ایران نے بعثی مخالفین کو ویلکم کیا اور انکی حمایت کی اور بعث پارٹی کی سرنگونی کے بعد عراقی عوام کی مکمل حمایت کی اور اب بھی انکے ساتھ کھڑا ہے۔
حجتالاسلام قپانچی نے انقلاب اسلامی ایران کی برسی کے حوالے سے کہا: عراق عوام تین چیزوں پر ایمان رکھتے ہیں ولایت، اھل بیت سے تمسک اور مرجعیت سے وفاداری اور علما سے تعلق اور اسی بنیاد پر ایران سے روابط ہیں۔
امام جمعه نجف اشرف نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں سعودی عرب میں شیعہ رہنماوں کی گرفتاری پر تنقید کرتے ہوئے آل سعود سے کہا: اگر تم عراق کی دوستی اور قربت چاہتے ہو تو قوم پرستی سے دور رہنا ہوگا اور فوری طور پر شیعہ علما کو آزاد کرانا ہوگا۔
حجتالاسلام قپانچی نے یمن حملوں کے حوالے سے کہا: امارات کو شیطانی جنگی الاینس سے فوری طور پر نکل جانا چاہیے۔/