ایکنا نیوز- «فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ وَقُلْنَا اهْبِطُوا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَى حِينٍ فَتَلَقَّى آدَمُ مِنْ رَبِّهِ كَلِمَاتٍ فَتَابَ عَلَيْهِ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ قُلْنَا اهْبِطُوا مِنْهَا جَمِيعًا فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُمْ مِنِّي هُدًى فَمَنْ تَبِعَ هُدَايَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ »(بقره: 36 الی 38).
پس شیطان کی وجہ سے ان سے لغزش ہوئی؛ اور انکو انکی جگہ سے باہر نکال دیا. اور (اس وقت) ہم نے ان سے کہا: اکھٹے (زمین) پر اتروگے! اس حال میں کہ ایکدوسرے کے دشمن ہوں گے، اور تمھارے لئے زمین پر ایک قرارگاہ اور استفادے کا وسیلہ قرار دیا گیا ہے، پھر آدم نے ان سے کچھ کلمات دریافت کیے (اور توبہ کی.) اور خدا نے انکی توبہ قبول کی ؛ خدا توبہ قبول کرنے والا مھربان ہے، ہم نے کہا: سب اس سے، اتر آئیے! جب میری جانب سے تمھیں ہدایت پہنچے، جو اس کی پیروری کریں تو خوف ہوگا نہ وہ غمگین ہوں گے.
اب سوال یہ پیش آتا ہے کہ آدم و ہوا کے اترنے کی جگہ کہاں تھی اور قرآن کے بتائے ہوئے جگہ کہاں ہے؟
اس بارے مختلف نظریے ہیں جنمیں سے دو قابل ذکر ہے:
ابن بطوطه اپنے سفرنامه میں کہتا ہے که اس جزیره میں وہ گیا ہے جہاں لوگ حضرت آدم کو «بابا» اور حضرت حوا کو «ماما» خطاب کہہ کر پکارتے ہیں.
روایت میں نقل شدہ ہے کہ امام معصوم سے پوچھا گیا کہ روئے زمین پر بہترین جگہ کہاں ہے تو امام نے جواب دیا: سرزمین ہے جسکو سراندیب کہا جاتا ہے اور حضرت آدم وہاں اترے تھے.(عیون اخبار الرضا، شیخ صدوق، منشورات موسسه الاعلمی للمطبوعات، ج2، ص221)۔
۔
بعض از روایات میں کوه صفا و مروه کو حضرت آدم و حوا کے اترنے کی جگہ کہا گیا ہے. روایت میں امام صادق (ع) سے منقول ہے : « فهبط آدم على الصفا ، وإنما سميت الصفا لان صفي الله أنزل عليها ، ونزلت حواء على المروة وانما سميت المروة لان المرئة أنزلت عليها ؛ آدم كوه صفا ، اور حوا كوه مروه پر اتری تھی، اور چونکہ آدم خدا کا خالص آدمی تھا کوه صفا کو صفا، اور حوا، چونکہ خاتون تھی كوه مروه کو مروه کہا گیا ہے.» (ترجمه تفسیر المیزان، ج1، ص211).
صَفا و مَرْوه، دو کم اونچائی کے پہاڑ ہیں جو مشرقی مسجد الحرام میں واقع ہے. تاریخی روایات کے مطابق، هاجر ابراهیم(ع)کی زوجہ ہے بیں جو اسماعیل(ع) کے لیے پانی کی تلاش میں جستجو کررہی تھی. کوه صفا وہ مقام ہے جہاں سے رسول گرامی نے اعلانیہ اسلام کی تبلیغ شروع کی۔/