سفر حج کی خصوصیات

IQNA

اسلام میں حج / 1

سفر حج کی خصوصیات

18:06 - October 09, 2023
خبر کا کوڈ: 3515078
ایکنا تھران: سفر حج میں عبادت، هجرت، سیاست، ولایت، برائت، اخوّت، قدرت، و... سب پوشیدہ ہیں.

ایکنا نیوز- امام رضاعلیه السلام فرماتے ہیں:  حج میں علوم اهل بیت علیهم السلام پوشیدہ ہیں اور دنیا بھر میں ترویج ہوتی ہیں۔

 حج، میں انسان خدا کا مهمان ہے. جو زمین کے سب سے پہلے حصے میں قرار پاتا ہے؛ «والأرض بعد ذلك دحاها»( نازعات، ۳۰)

خدا کا گھر لوگوں کے ساتھ، ابراہیم کے ساتھ اور محمد صلی اللہ علیہ والہ ولسلام خدا کے ہاتھ حجر اسود سے بیعت کرتے ہیں اور یاد کرتے ہیں کہ نماز جماعت تین آدمیوں کے ساتھ حضرت

 محمدصلى الله علیه وآله و خدیجه‌علیها السلام اور على علیه السلام – آج لاکھوں کی نماز میں بدل گئی ہے۔

 انسان  حج میں آسودگی اور سکون کے ساتھ خدا اور قیامت کی یاد کرتے ہیں، طواف کے دوران، نماز میں قیام و سکون کے ساتھ کعبہ کی یاد کرتے ہیں۔

خدا کا گھر ایسا مقدس مقام ہے جہاں مشرکین کو داخل ہونے کا حق نہیں ہے۔

 نااهل لوگ، سرپرستى کا حق نہیں رکھتے.

کسی کی پراپرٹی نہیں، تمام لوگ وہاں برابر ہیں گویا اپنے گھر میں ہیں لہذا وہ نماز قصر کی بجائے پورا ادا کرسکتے ہیں۔

 جی ہاں! چار مقام ایسے ہیں جہاں مسافر پورا نماز ادا کرسکتے ہیں:

 مركز الوهیّت، «مكه»

 مركز نبوّت، «حرم پیامبرصلى الله علیه وآله»

 مركز ولایت، «مسجد كوفه»

 مركز شهادت، «حرم امام حسین علیه السلام»

 ان چار مركز میں انسان اپنائیت کا اظھار کرتے ہیں اور نماز کو قصر کی ضرورت نہیں۔

یہاں سینکڑوں انبیاء نے نماز پڑھی ہیں

یہاں پر ایک نماز قبول ہو تو پوری عمر کی نماز قبول شمار ہوتی ہیں۔

قرآن کے مطابق مکہ ایسی جگہ ہے جو اس کی سمت غلط کا ارادہ کرتا ہے دردناک عذاب سے دوچار ہوتا ہے۔

 اس مقام کو ابراهیم و اسماعیل علیهما السلام نے خدا کے حکم سے پاک کیا ہے۔

 یہاں مظهر ولایت و برائت واضح ہے ایک پتھر کو بوسہ دیتے ہیں ایک کے گرد طواف کرتے ہیں لیکن ایک پتھر پر پتھروں کی بارش کرتے ہیں۔

 جی ہاں ایک «پتھر ولایت» ہے اور دوسرا «پتھر برائت»!

 مسجدالحرام؛ ایسی مسجد ہے جس کا انجنیر خود خدا، تعمیر کرنے والا ابراہیم، کاریگر اسماعیل علیہ السلام اور امام جماعت رسول گرامی اسلام ہے جن کی امامت میں امام علی اور حضرت خدیجہ نے نماز ادا کی ہے اور بلال حبشی اس کا موذن ہے اور پانی زمزم ہے۔

اس کے ہمراہ صفا اور انبیاء کے مزارات ہیں گناہ کاروں کے لیے توبہ کی جگہ۔

 یہاں داخل ہونے کے لیے چار غسل کرتے ہیں:

 ایک احرام باندھنے کے لیے‌

مقام امن میں داخل ہونے کے لیے

مکہ میں داخل ہونے کے لیے

 مسجدالحرام‌میں داخل ہونے کے لیے

اے رب ایسی کیا چیز ہے کیا یہاں آتے ہویے چار بار غسل کی ضرورت ہوتی ہے؟

 مكه، «جغرافیا» نہیں، «تاریخ» ہے. «زمین» نہیں، «زمان» ہے.

اس میں داخلے کے راستے بند نہیں اور ہر طرف سے میقات یا داخلے کے مقامات ہیں۔

 

     کتاب «حج»، بقلم محسن قرائتی سے اقتباس

نظرات بینندگان
captcha